کتاب: پالیسیاں اور ضوابط
سیکشن: 700 - طلباء
عنوان: ضابطہ - طلباء کی جنسی بدتمیزی کے خلاف تنازعات کا حل
کوڈ: 1-738
حیثیت: فعال
اختیار کردہ: 14 فروری، 2018
آخری مرتبہ دہرایا گیا: 2 اپریل، 2024
پرانی دہرائی گئی تاریخیں: 31 اگست، 2021

طلباء

ضابطہ 1-738

طلباء کی جنسی بدتمیزی کے خلاف الزامات کا حل

  1. مقصد

    1972 کا ترمیمی تعلیمی ٹائٹل IX (ٹائٹل IX) اور سکول بورڈ پالیسی 738 صنفی شناخت اور جنسی بنیاد سمیت جنس کی بنیاد پر طلباء کی ہراسانی کی ممانعت کرتا ہے۔ یہ ضابطہ ٹائٹل IX کے تحفظات فراہم کرتا ہے؛ مبینہ جنسی بدسلوکی کی رپورٹ اور اس کا جواب دینے کے طریقے؛ اور ٹائٹل IX گریوینبس کا عمل جو رسمی شکایات کا جواب دینے، تحقیق کرنے اور حل کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے جن میں ایک یا زیادہ طلباء ملوث ہیں جن پر جنسی ہراسانی کا الزام ہے جسے ٹائٹل IX ("ٹائٹل IX جنسی ہراسانی) کے تحت بیان کیا گیا ہے۔

    جنسی بدسلوکی کے الزامات جن میں ایک یا زیادہ طلباء ملوث ہیں، انہیں فوری طور پر اس ضابطہ میں بیان کیے گئے طریقوں کے تحت پرنس ولیئم کاؤنٹی پبلک سکولز (PWCS) کے ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کو رپورٹ کیا جائے گا۔

    ڈاک کا پتہ:
    PWCS Title IX Coordinator
    Prince William County Public Schools
    P.O. Box 389
    Manassas, Virginia 20108

    ٹیلی فون:
    571-374-6839

    ای میل:
    [email protected]
    جب یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ PWCS کا کوئی طالبعلم/طالبہ جنسی بدسلوکی میں ملوث ہے جو ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے تحت آتا ہے تو اس الزام کو اس ضابطے میں درج طریقے کے تحت حل کیا جائے گا۔ 1 جب مبینہ جنسی بدسلوکی ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے تحت نہ آئے تو الزامات کو PWCS کے "ضابطۂ اخلاق" کے تحت کیا جائے گا۔ 2
    جب یہ الزام ہو کہ PWCS کا کوئی ملازم یا فرد PWCS کے تحت جنسی بدسلوکی میں ملوث ہے تو الزامات کا حل ملازم/ملازمہ کے بدسلوکی کی تحقیقات اور حل کے لیے قابل اطلاق طریقوں کے تحت ہو گا۔
  2. تعریف
    جنسی نوعیت کی تمام بدسلوکی ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کی تعریف کے تحت نہیں آتی جو اس ضابطے کے سیکشن III (C) میں بیان کیا گیا ہے۔ ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کی تعریف اور دیگر اہم اصطلاحات بھی سیکشن XV ، لغت میں فراہم کیے گئے ہیں۔
  3. ٹائٹل IX کے تحفظات
    1. PWCS طلباء اور ملازمین، PWCS کے تعلیمی پروگرام یا سرگرمی میں ٹائٹل IX جنسی ہراسانی سمیت، جنسی امتیاز کے خلاف ٹائٹل IX کے تحت تحفظ دیا جاتا ہے۔
    2. ٹائٹل IX جنسی ہراسانی سمیت جنسی امتیاز سے طلباء اور ملازمین کی حفاظت کرتا ہے، جواب دہ یا شکایت کنندہ کی جنس سے قطع نظر، جیسے اگرچہ جواب دہ اور شکایت کنندہ ایک ہی جنس کے ہوں۔
    3. ٹائٹل IX جنسی ہراسانی جنس کی بنیاد پر ایسی بدسلوکی کے طور پر بیان کیا جاتا ہے جو درج ذیل ایک یا زائد شرائط پر پورا اترتا ہے:
      1. ایک فرد کی جنسی طرز عمل میں شرکت کے بدلے میں، PWCS کے ایک ملازم/ملازمہ کی PWCS میں مدد، فادہ، یا خدمت فراہم کرنا 3 ؛
      2. ناپسندیدہ سلوک جس کا تعین ایک معقول شخص شدید، وسیع پیمانے پر اور معروضی طور پر ناگواری کے طور پر کرتا ہے جو متاثرہ شخص کے PWCS تعلیمی پروگرام یا سرگرمی میں مساوی رسائی سے مؤثر طور پر انکار کرتا ہے۔
      3. مرضی سے ملاقات میں تشدد، گھریلو تشدد، جنسی زیادتی، یا ڈنڈا مارنا۔4
  4. PWCS افسر کو جنسی نوعیت کی بدسلوکی کی رپورٹ کرنا
    1. سکول کمیونٹی کے تمام اراکین کی ذمہ داری ہے کہ وہ جنسی نوعیت کی بدسلوکی کی رپورٹ سکول حکام کو کریں۔ PWCS تمام طلباء کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور تمام ملازمین سے تقاضا کرتا ہے کہ جنسی نوعیت کی بدسلوکی کی فوری طور پر رپورٹ کریں جیسے نیچے بیان کیا گیا ہے۔
      1. ایک طالبعلم/طالبہ یا طالبعلم کے والد یا والدہ کو جنسی نوعیت کی بدسلوکی کی رپورٹ فوری طور پر ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کو کرنی چاہیے اگرچہ PWCS کا کوئی ملازم/ملازمہ پہلے ہی ایسی رپورٹ وصول کر چکا/چکی ہے۔
      2. PWCS کا ایک ملازم/ملازمہ جو جنسی نوعیت کی بدسلوکی کے مبینہ الزام کی رپورٹ وصول کرتا/کرتی ہے جس میں ایک یا زیادہ طلباء ملوث ہیں؛ جو ایک طالبعلم/طالبہ سے یا اس کے خلاف جنسی بدسلوکی کا مشاہدہ کرتا/کرتی ہے؛ یا جو ایک یا زیادہ طلباء کی طرف سے جنسی بدسلوکی کا شکار ہے، سے تقاضا کیا جاتا ہے کہ فوری طور پر اور وقوعہ پیش آنے کے 24 گھنٹوں کے اندر اندر ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر، پرنسپل، اسسٹنٹ پرنسپل؛ یا، اگر ملازم/ملازمہ کا سکول سے تعلق نہیں تو ملازم کے سپروائزر کو رپورٹ کریں۔ PWCS کے ملازم/ملازمہ کے لیے لازمی ہے کہ وہ جنسی بدسلوکی کے الزامات کی رپورٹ کرے، قطع نظر اس کے کہ شکاریت کنندہ بدسلوکی کی رپورٹ پہلے ہی کر چکا ہے۔
      3. کوئی اسسٹنٹ پرنسپل، پرنسپل، یا سپروائزر جسے جنسی بدسلوکی کے الزام کی رپورٹ وصول ہوتی ہے جس میں ایک یا زیادہ طلباء ملوث ہیں، انہیں بدسلوکی کا پتہ چلنے کے 24 گھنٹوں کے اندر اندر ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کو رپورٹ کرنی چاہیے۔ اسسٹنٹ پرنسپل، پرنسپل، یا سپروائزر بھی مناسب لیول ایسو سی ایٹ سپرنٹنڈنٹ کو الزامات کی رپورٹ کریں گے۔
    2. اوپر کے ذیلی سیکشن A (1) یا A (2) میں ریفر کردہ ابتدائی رپورٹ زبانی یا تحریری طور پر دی جا سکتی ہے۔ امتیازی سلوک یا ہراساں کرنے کے الزامات کی اطلاع دینے کے لیے ایک فارم PWCS کمپلائنس اینڈ اسٹوڈنٹ سپورٹ ویب پیج5 اور ڈائیورسٹی، ایکویٹی، انکلوژن، اور کمپلائنس لانچ پیڈ پر دستیاب ہے اور اس کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے، حالانکہ ضروری نہیں ہے۔
    3. ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر جنسی بدسلوکی کے الزام کی تمام رپورٹوں سے باخبر ہو گا، ان کا جائزہ لے گا/گی تاکہ اس بات کا تعین کیا جائے کہ آیا مبینہ بدسلوکی اگر درست ہے، تو کیا وہ ٹائٹل IX کی جنسی ہراسانی کے تحت آئے گی۔
    4. جب مبینہ جنسی بدسلوکی کے الزامات کی رپورٹ میں ایسے دیگر جرائم بھی شامل ہوئے جن کی PWCS کے "ضابطۂ اخلاق" کے تحت ممانعت ہے، تو ایسے جرائم کی تحقیقات اور حل تادیبی کاروائی کے طریقوں کے تحت کی جائے گی جو PWCS کے "ضابطۂ اخلاق" میں درج ہیں، اگر قابل اطلاق ہے۔ اگر جنسی بدسلوکی کے الزامات کی رپورٹ میں امتیازی سلوک یا ہراسانی کے الزامات شامل ہیں جو ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے تحت نہیں آتے، ایسے الزامات کی تحقیقات اور حل ضابطہ 3-738 ، "طلباء کی امتیازی سلوک یا ہراسانی کے الزامات کا حل" میں درج طریقوں کے تحت ہو گا۔
    5. یہ ضابطہ ایک سٹوڈنٹ کو چھوٹ نہیں دیتا جس پر فوجداری کا الزام ہے جسے سپرنٹنڈنٹ کے سامنے ظاہر کرنا لازمی ہے، یہ "ضابطۂ اخلاق" کے ذیلی سیکشن 16.1-260G کے تحت لازمی ہے، دوبارہ داخلے سے متبادل تعلیمی پروگرام میں تبادلہ جو "ضابطۂ اخلاق"1: 277.2-22.1 اور PWCS ضابطہ 1-681 ، "غیر روایتی تعلیمی پروگرام" کے تحت ہے۔
  5. ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کا مبینہ جنسی بدسلوکی کی رپوٹوں پر رائے
    1. ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر تمام رپورٹوں کی جانچ کریں گے تاکہ اس بات کا تعین کر سکیں کہ آیا مبینہ بدسلوکی اس ضابطے کے تحت ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے تحت آتی ہے یا نہیں۔
    2. اگر مبینہ بدسلوکی ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے تحت نہیں آتی، ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر سکول پرنسپل کو اس کے بارے میں نوٹس فراہم کریں گے۔ پھر پرنسپل مبینہ بدسلوکی کی تحقیقات تادیبی کاروائی کے تحت کریں گے جو PWCS "ضابطۂ اخلاق" میں بتائی گئی ہیں، اگر قابل اطلاق ہے۔
    3. جب مبینہ بدسلوکی ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے تحت ہو تو ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر فوری طور پر شکایت کنندہ سے معاون اقدامات کی دستیابی پر بات کرنے کے لیے رابطہ کریں گے، معاون اقدامات کے سلسلے میں شکایت کنندہ کی خواہشات کا احترام کریں گے، ٹائٹل IX جنسی ہراسانی ("رسمی شکایت") کی رسمی شکایت جمع کرانے یا نہ کرانے کی صور ت میں معاون اقدامات کی دستیابی سے آگاہ کریں گے اور شکایت کنندہ کو رسمی شکایت جمع کرانے کے عمل کی وضاحت کریں گے۔ اگر شکایت کنندہ ملازم ہے تو ہیومن ریسورسز ڈیپارٹمنٹ کو مطلع کیا جائے گا۔ شکایت کنندہ کو اس ضابطہ اور اس کے منسلکہ I ، ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کی رسمی شکایت کا فارم، کی نقل فراہم کی جائے گی۔
    4. اگر جواب کنندہ PWCS کا ایک ملازم/ملازمہ یا PWCS کے معاہدے کے تحت تیسرا فریق ہے تو ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر فوری طور پر چیف ہیومن ریسورسز افسر اور کسی دیگر متعلقہ ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ کو مطلع کریں گے۔ ایسے الزامات کو ملازم/ملازمہ کی بدسلوکی کی تحقیقات اور حل کے قابل اطلاق طریقوں کے تحت حل کیا جائے گا۔
    5. ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر جنسی بدسلوکی کی ان تمام رپورٹوں کا ریکارڈ رکھیں گے جن میں طلباء ملوث ہیں تاکہ PWCS کی نظر رکھنے، بات کرنے اور ایسے رویوں سے بچاؤ کی کوششوں میں مدد کی جا سکے جو PWCS میں وقوع پذیر ہوتے ہیں۔
  6. معاون اقدامات
    1. معاون اقدامات نظم و ضبط کے بغیر، سزا کے بغیر، انفرادی خدمات ہیں جو مناسب طور پر مناسب طریقے سے دستیاب ہیں، یہ شکایت کنندہ یا جواب کنندہ کے لیے مفت ہیں یا رسمی شکایت کرنے سے پہلے یا بعد میں یا جب رسمی شکایت جمع نہیں کی گئی، دستیاب ہیں۔ ایسے اقدامات دوسرے فریق پر بوجھ ڈالے بغیر، PWCS کے تعلیمی پروگراموں یا سرگرمیوں کو بحال رکھنے یا ان تک مساوی رسائی کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں، ان معاون اقدامات میں تمام فریقین یا PWCS تعلیمی ماحول کے تحفظ یا ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کو روکنے کے اقدامات شامل ہیں۔
    2. جب مبینہ جنسی بدسلوکی ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے تحت ہو گی، تو ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر، پرنسپل یا اسسٹنٹ پرنسپل اور، اگر ضروری ہے تو لیول ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ کی مشاورت سے، اس بات کا تعین کریں گے کہ آیا مبینہ بدسلوکی کو روکنے، ایک یا زیادہ طلباء یا دیگر افراد کے تحفظ، اور/یا PWCS کے تعلیمی پروگراموں اور سرگرمیوں کو برقرار رکھنے کے لیے معاون اقدامات ضروری ہیں۔ معاون اقدامات میں درج ذیل شامل ہیں مگر ان تک محدود نہیں: مشاورت، توسیعی حتمی تاریخیں یا کورس سے متعلق تبدیلیاں؛ کلاس روم میں سیٹ کی ترتیب میں تبدیلی؛ کلاس کے شیڈول میں تبدیلی؛ ورچوئل لرننگ کی اسائنمنٹ؛ ضابطہ 1-721 ،"طلباء کا تبادلہ - کنڈرگارٹن/ایلیمنٹری/مڈل سکول"، یا ضابطہ 2-721 ،"طلباء کا تبادلہ - ہائی سکول" کے تحت دوسرے سکول میں انتظامی تبادلہ؛ بس کی تفویض میں تبدیلی؛ لنچ شیڈول یا سیٹنگ میں تبدیلی؛ لاکر کی تفویض میں تبدیلی؛ فریقین کے درمیان رابطے میں رکاوٹ؛ سیکویرٹی اور مانٹرنگ میں اضافہ؛ اور، اگر قابل اطلاق ہے تو فریق یا فریق کے سکول انتظامیہ کی درخواست پر کسی فریق کے 504 یا انفرادی تعلیمی پروگرام (IEP) پر بات کرنا۔
    3. معاون اقدامات اس وقت تک خفیہ رہیں گے جب تک ان کو خفیہ رکھنا PWCS کی معاون اقدامات فراہم کرنے کی صلاحیت پر اثرانداز نہیں ہوتی۔
  7. تحفظ کے لیے ہنگامی طور پر ہٹانا
    1. جب بھی اس بات کا تعین ہو کہ ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کی الزامات سے کسی طالبعلم یا دوسرے فرد کی جسمانی صحت یا تحفظ کو فوری طور پر خطرہ ہے تو سکول پرنسپل، ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کے اتفاق رائے سے، ہو سکتا ہے کہ جواب دنندہ کو PWCS کے کسی تعلیمی پروگرام یا سرگرمی یا دونوں سے ہٹا دے؛ اس شرط پر کہ، تاہم، جواب کنندہ انفرادی تحفظ اور خطرے کی جانچ کی وجہ ہے۔ کوئی بھی جواب کنندہ جو ہنگامی حالت میں ہٹایا گیا ہے، اسے عبوری تعلیمی خدمات فراہم کی جائيں گی۔
      1. ہنگامی طور پر ہٹانے کے لیے اپیل: ہنگامی طور پر ہٹانے کے بعد، جواب کنندہ کو تحریری نوٹس فراہم کیا جائے گا، اور وہ ایسے قدم کے خلاف متعلقہ ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ کو ہنگامی طور پر ہٹانے کے خلاف تحریری اعتراض جمع کرا سکتا ہے جس میں دلیل اور اہم معلومات شامل ہو سکتی ہیں۔
      2. لیول ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ جواب کنندہ کی تحریری پیشکش کا انفرادی تحفظ اور خطرے کی جانچ کی رپورٹ، دونوں کا جائزہ لیں گے، اور، پانچ کاروباری دنوں کے اندر اندر تحریری فیصلہ جاری کریں گے، جو یا تو ہنگامی صورتحال میں ہٹانے کی تصدیق کرے گا یا اپیل کی منظوری دے گا اور جواب کنندہ کو PWCS کے تعلیمی پروگرام یا سرگرمی یا دونوں میں واپس جانے کی اجازت دے گا۔
    2. ہنگامی طور پر ہٹانے والا جواب کنندہ اگر IEP منصوبے، یا 504 منصوبے کا سٹوڈنٹ ہے جو اس ضابطے کے سیکشن XI میں درج طریقوں پر عمل کیا جائے گا۔
  8. غیر رسمی حل
    1. غیر رسمی حل کا عمل شکایت کنندہ اور جواب دہندہ کے درمیان ایک رضاکارانہ، منظم تعامل ہے جو کہ ایک رسمی شکایت کے دائر ہونے کے بعد اور سماعت سے پہلے، اگر پیش کیا جائے، یا ذمہ داری کا تعین کیا جائے۔ غیر رسمی حل کو درج ذیل پیرامیٹرز کی تعمیل کرنی چاہیے:
      1. ایک غیر رسمی ریزولیوشن مکمل طور پر رضاکارانہ ہونا چاہیے، اور دونوں فریقوں کو غیر رسمی قرارداد کے عمل میں شرکت کے لیے تحریری طور پر رضامندی دینا چاہیے۔
      2. اگر شکایت کنندہ سٹوڈنٹ ہے، اور جواب دہندہ ایک ملازم ہے تو غیر رسمی حل پیش نہیں کیا جا سکتا۔
      3. غیر رسمی حل میں فریقین کو ایک دوسرے کا سامنا کرنے یا ایک ہی کمرے میں موجود ہونے کی ضرورت نہیں ہو گی۔
      4. فریقین اپنے مشیر سے مشورہ کر سکتے ہیں یا کسی بھی وقت غیر رسمی حل کی میٹنگ ہونے پر اپنے مشیر کو ساتھ رکھ سکتے ہیں۔
      5. غیر رسمی حل کا عمل ایک مناسب ٹائم فریم کے اندر مکمل ہونا چاہیے، لیکن سہولت کار کی طرف سے مقرر کردہ بغیر مناسب وجہ کے 10 کاروباری دنوں سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔
      6. ایک دستخط شدہ حل کا معاہدہ دونوں فریقوں پر لازم ہے۔
    2. غیر رسمی حل کا عمل حسب ذیل ہو گا:
      1. باضابطہ شکایت موصول ہونے پر، ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر فریقین کو غیر رسمی حل کے عمل میں شامل ہونے کا موقع فراہم کر سکتا ہے۔ اسی طرح، باضابطہ شکایت کا نوٹس موصول ہونے کے بعد، یا تو شکایت کنندہ یا جواب دہندہ، تحریری طور پر، ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کو دوسرے فریق کو غیر رسمی حل کے عمل کی پیشکش کرنے کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔ ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر واحد منتظم ہے جو اس بات کا تعین کرتا ہے کہ آیا الزامات کے پیش نظر غیر رسمی حل مناسب ہے۔
      2. ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر اور/یا کوآرڈینیٹر کا تربیت یافتہ نامزد شخص (اس کے بعد "سہولت کار") غیر رسمی حل کے عمل کی نگرانی کرے گا۔ سہولت کار ایک غیر رسمی حل اور مجوزہ شرائط کا اختیار ہر فریق کو آزادانہ اور تحریری طور پر پیش کرے گا۔ تمام متعلقہ رابطہ سہولت کار کے ذریعے کیا جائے گا۔ غیر رسمی حل میں شرکت تمام فریقین کے لیے رضاکارانہ ہے اور اس کے لیے تمام فریقین سے مکمل باخبر اور تحریری رضامندی درکار ہے۔ اگر کوئی بھی فریق مجوزہ شرائط سے متفق نہیں ہے، یا غیر رسمی حل شروع کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا ہے، تو شکایت کا عمل جاری رہے گا۔ غیر رسمی حل شروع کرنے سے انکار کرنے والی پارٹی شکایات کے عمل کے حل سے پہلے کسی بھی وقت اپنا ارادہ بدل سکتی ہے اور اس سیکشن کے مطابق ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کو درخواست دے سکتی ہے۔
      3. اگر سہولت کار کو غیر رسمی حل کے عمل میں حصہ لینے کے لیے دونوں فریقین سے رضامندی حاصل ہوتی ہے، تو سہولت کار فریقین کو نوٹس فراہم کرے گا کہ غیر رسمی حل کا عمل شروع ہو جائے گا۔ غیر رسمی حل کے نوٹس میں حسب ذیل شامل ہو گا:
        1. اس سیکشن میں بیان کردہ غیر رسمی حل کے عمل میں حصہ لینے یا شرکت ختم کرنے کے فریقین کے حقوق۔
        2. آیا غیر رسمی حل رو برو، لائیو ویڈیو - یا ٹیلی کانفرنس کے ذریعے، یا کاکسنگ کے ذریعے (یعنی علیحدہ کمروں میں فریقین کے ساتھ) ہو گا۔
        3. حل کے عمل کا ڈھانچہ، جس میں ثالثی، آسان مکالمے، تنازعات کی تربیت، اور بحالی کے طریقے شامل ہیں لیکن ان تک محدود نہیں۔
        4. ابتدائی غیر رسمی حل میٹنگ کی تاریخ، وقت، اور مقام اور تاریخ غیر رسمی حل کا عمل مکمل ہونا ضروری ہے؛ اور
        5. وہ افراد جو شرکت کریں گے۔
      4. سہولت کار ہر میٹنگ کے لیے اس سیکشن کی تعمیل میں غیر رسمی حل نوٹس جاری کرے گا، اگر ایک سے زیادہ ضروری سمجھا جائے تو، غیر رسمی حل کے عمل میں۔
      5. کوئی بھی فریق بغیر کسی جرمانے کے، غیر رسمی حل سے اس وقت تک دستبردار ہو سکتا ہے جب تک کہ دونوں فریقوں کی طرف سے تحریری قرارداد کے معاہدے پر دستخط نہ ہوں۔ اگر کوئی بھی فریق غیر رسمی حل سے دستبردار ہو جاتا ہے تو شکایت کا باقاعدہ عمل دوبارہ شروع ہو جائے گا۔
      6. سہولت کار کو حل کرنے کے عمل کو ختم کرنے کا اختیار ہے اگر سہولت کار کو یقین ہے کہ ایک یا دونوں فریق نیک نیتی سے کام نہیں کر رہے ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو، شکایت کا باقاعدہ عمل دوبارہ شروع ہو جائے گا۔
      7. فریقین اور سہولت کار دونوں کو حتمی نتائج/معاہدے کا حصہ بننے کے لیے تجاویز پیش کرنے کا موقع ملے گا۔ غیر رسمی حل کے معاہدے میں ذمہ داری کا اعتراف، جھوٹے الزامات کا اعتراف، تادیبی/ تعزیری پابندیاں، مشاورت، اور تعلیمی پروگرام میں شمولیت شامل ہو سکتی ہے، لیکن ان تک محدود نہیں ہے۔
      8. سہولت کار (کاروں) اور دونوں فریقین کو غیر رسمی حل کے نتائج سے متفق ہونا چاہیے۔ ایسا کرنے میں، سہولت کار فریقین کے بات چیت کے نتائج (نتیجوں) کے ساتھ زبانی معاہدے کی بنیاد پر ایک پابند معاہدہ لکھے گا۔ علیحدہ طور پر، دونوں فریقین کو اس غیر رسمی حل کے معاہدے پر دستخط کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔ اگر کوئی بھی فریق اس معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کرتا ہے، تو غیر رسمی حل کو ناکام سمجھا جائے گا، اور شکایت کا عمل دوبارہ شروع ہو جائے گا۔
    3. غیر رسمی حل کے عمل میں سیکھی گئی معلومات کا ریکارڈ کیپنگ اور استعمال
      1. غیر رسمی حل کے عمل کے مطابق کوئی بھی حتمی قرارداد دستاویز کی جائے گی اور اسے ٹائٹل IX کے ریکارڈ رکھنے کے تقاضوں کے مطابق رکھا جائے گا اور ذیل میں سیکشن XII میں اس کی نشاندہی کی جائے گی۔
      2. غیر رسمی حل کے عمل کی کوئی ریکارڈنگ سہولت کار، فریقین، یا اس عمل کے دوران حاضر ہونے والے کسی فرد (افراد) کی طرف سے نہیں کی جائے گی۔
      3. غیر رسمی حل کے عمل کے دوران دیے گئے بیانات کو کسی بھی فریق کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے اگر ایک یا دونوں فریق غیر رسمی حل کے عمل کو ختم کرنے اور شکایت کے عمل کو دوبارہ شروع کرنے کا انتخاب کریں یا اگر سہولت کار غیر رسمی حل کا عمل ختم کر دے۔
  9. ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کی رسمی شکایت کے لیے ٹائٹل IX کا گریوینس عمل
    1. ایک رسمی شکایت درج کرانا:
      1. ایک شکایت کنندہ ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کو ٹائٹل IX کے الزامات اور PWCS کو ای تحقیقات کی درخواست کے لیے ایک رسمی شکایت سائن کر کے جمع کرا سکتے ہیں۔ جہاں ضروری ہو، ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر، ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے الزامات کی رسمی شکایت پر دستخط کر کے جواب کنندہ کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر سکتا ہے۔ ایسی رسمی شکایت کے لیے، ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر نہ تو شکایت کنندہ ہے اور نہ شکایت کنندہ کا فریق۔
        1. اہلیت: باضابطہ شکایت درج کراتے وقت، شکایت کنندہ کو PWCS تعلیمی پروگرام یا سرگرمی میں شرکت کرنا یا اس میں حصہ لینے کی کوشش کرنی چاہیے۔
        2. فائل کرنا: ایک شکایت کنندہ ایک رسمی شکایت ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کو بذات خود، یو ایس میل، یا الیکٹرانک میل کے ذریعے جمع کرا سکتے ہیں۔ اس ضابطہ کی منسلکہ I ، ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کی رسمی شکایت کا فارم استعمال کرنے کی شدید تاکید کی جاتی ہے، اگرچہ لازمی نہیں ہے، اور اسے ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
      2. رسمی شکایت ملنے کے بعد، ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر شکایت کنندہ اور جواب کنندہ دونوں کے سکول پرنسپل صاحبان اور متعلقہ لیول ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ صاحبان کو ایک نقل بھجوائیں گے۔
    2. رسمی شکایت کی برطرقی یا خصوصی الزامات:
      1. ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر رسمی شکایت یا رسمی شکایت میں خصوصی الزمات کو برطرف کر سکتے ہیں، اگر ابتدائی تحقیقات بدسلوکی کی درج ذیل چیزیں قائم ہوں: (a) اس ضابطہ کے سیکشن III (C) میں بیان کی گئی تعریف کے تحت ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے تحت نہیں آتا؛ (b) PWCS کے تعلیمی پروگرام یا سرگرمی میں پیش نہیں آئی؛ یا (c) امریکہ میں کسی فرد کے خلاف نہیں ہوئی۔
      2. ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر رسمی شکایت یا رسمی شکایت میں خصوصی الزمات کو برطرف کر سکتے ہیں، اگر ٹائٹل IX گریوینس عمل کے دوران کسی وقت درج ذیل پیش آئے: (a) شکایت کنندہ ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کو تحریری طور پر مطلع کرے کہ شکایت کنندہ رسمی شکایت یا کسی اور الزام سے کو واپس لینا چاہتے ہیں؛ (b) شکایت کنندہ PWCS کے تعلیمی پروگرام یا سرگرمی میں شرکت نہیں کر رہا یا شرکت کرنے کی کوشش کر رہا/رہی؛ (c) جواب کنندہ اب PWCS میں داخل نہیں ہے؛ یا (d) محضوص حالات ایسے ثبوتوں کو اکٹھا کرنے میں رکاوٹ ہیں جو رسمی شکایت یا رسمی شکایت میں مخصوص الزامات کا تعین کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔
      3. رسمی شکایت کا کوئی بھی فریق رسمی شکایت یا رسمی شکایت میں مخصوص الزامات کو خارج کرنے کر لیے اس ضابطے کے منسلکہ II ، ٹائٹل IX گریوینس پروسیس کو جمع کروا کے اپیل کر سکتا ہے، یا برطرفی کے فیصلے کے نوٹس کے پانچ تقویمی دنوں کے اندر اندر ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کو برطرفی کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے تحریری بیان۔ اپیل فارم کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اگرچہ لازمی نہیں ہے، اور یہ فریقن کو فراہم کیا جائے گا۔ ہر اپیل درج ذیل ایک یا زیادہ بنیادوں تک محدود ہے:
        1. طریقۂ کار کی بے ضابطگی جو تعین پر اثرانداز ہو۔
        2. نئے ثبوت جو تعین کے وقت مناسب انداز سے دستیاب نہیں تھے، مگر نتائج پر اثرانداز ہو سکتے ہیں؛ یا
        3. ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر تفتیش کار، یا ٹائٹل IX فیصلہ ساز کے مفادات کا تصادم یا ایک فریق کے خلاف تصادم جو نتائج پر اثر انداز ہو۔
      4. جب ایک فریق برطرفی کے فیصلے کے خلاف رسمی شکایت کا آغاز کرتا ہے، تو ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر دوسرے فریق کو تحریری طور پر مطلع کرے گا۔ اپیل کے تحریری بیان کے پانچ تقویمی دنوں کے اندر اندر، اپیل نہ کرنے والے فریقن برطرفی کے فیصلے کے حق میں ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کو تحریری بیان جمع کرا سکتا ہے۔
      5. ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر برطرفی کا فیصلے کرنے والے ٹائٹل IX فیصلہ ساز کو اپیل کا بیان اور بیان کے جواب فراہم کرے گا۔ دس کاروباری دنوں کے اندر اندر، ٹائٹل IX فیصلہ ساز دونوں فریقین ایک ہی وقت میں اپیل کے نتائج اور اس کی دلیل سے تحریری طور پر مطلع کرے گا۔ ٹائٹل IX فیصلہ کرنے والے کا فیصلہ حتمی ہے۔
      6. اس ضابطے کے سیکشن IX(B)(1) کے تحت کسی رسمی شکایت کی برخاستگی یا اس طرح کی برخاستگی کی اپیل PWCS "ضابطہ اخلاق" کے تحت تادیبی کاروائی کو نہ تو روکے گی اور نہ ہی تاخیر کرے گی۔
    3. رسمی شکایت کی منظوری اور فریقین کو نوٹس:
      1. رسمی شکایت کی منظوری کے بعد، ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر فریقین کو اس ضابطے کی نقل فراہم کرے گا جس میں PWCS کے ٹائٹل IX گریوینس عمل کا طریقہ درج ہے۔ ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر ہر فریق کو ابتدائی انٹرویو سے پہلے جواب تیار کرنے کے لیے کافی وقت کے ساتھ درج ذیل کا تحریری نوٹس بھی فراہم کرے گا: (a) الزام (الزامات) جو ممکنہ طور پر ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے تحت آ سکتے ہیں، ان میں وقوعہ میں ملوث فریقین کی شناخت شامل ہے، اگر معلوم ہے؛ بدسلوکی مبینہ طور پر ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے تحت آتی ہے؛ اور مبینہ وقوعہ کی تاریخ اور مقام؛ اگر معلوم ہے؛ (b) اس بات کا گمان کہ جواب دہ مبینہ بدسلوکی کا ذمہ دار نہیں ہے اور ذمہ داری کا تعین صرف ٹائٹل IX گریونس عمل کے نتیجے پر ہو گا؛ (c) ہر فریق کو ایک مشیر رکھنے کا حق حاصل ہے، مگر ایک وکیل لازمی نہیں ہے؛ (d) ہر فریق کو مخصوص ثبوت دیکھنے اور جائزہ لینے کا حق حاصل ہے؛ اور (e) PWCS کا "ضابطۂ اخلاق" جانتے بوجھتے جھوٹے بیان دینے کی ممانعت کرتا ہے یا سکول حکام کو غلط معلومات جمع کرانے، اور بدلہ لینے یا کسی فرد کو رپورٹ کرنے یا ٹائٹل IX گریوینس عمل میں شرکت کرنے کی حوصلہ شکنی کرنے کی ممانعت کرتا ہے۔
      2. کسی رسمی شکایت کے لیے ٹائٹل IX گریووینس عمل جسے ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر نے منظور کر لیا ہے عام طور پر 60 کاروباری دنوں کے اندر اندر مکمل ہونا چاہیے، الاّ یہ کہ ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر، تعمیل تفتیش کار، ٹائٹل IX فیصلہ ساز یا فیصلہ کرنے والا جو مناسب ہو، عارضی طور پر ٹائٹل IX گریوینس عمل کو تاخیر میں ڈال دے یا کسی اچھے مقصد کے لیے وقت کو بڑھا دے اور شکایت کنندہ جواب دہ کو تاخیر یا توسیع اور اس کی وجہ (وجوہات) کے ساتھ تحریری نوٹس فراہم کرے۔ اچھے مقصد میں درج ذیل شامل ہیں مگر ان تک محدود نہیں، گواہ یا رسمی شکایت کے فریق کی عدم دستیابی؛ بیک وقت قانون کا نفاذ یا چائلڈ پروٹیکٹیو سروسز (CPS) سرگرمی؛ زبان میں مدد کی ضرورت یا معذور کے لیے سہولت؛ یا دیگر حالات جو اس طریقۂ کار سے متعلق PWCS کے طریقوں پر اثر انداز ہوں۔
    4. رسمی شکایت کی تحقیقات:
      1. عمومی: رسمی شکایت میں الزامات کی تحقیقات کی جائیں گی، اور ان شکایات کو اکٹھا کیا جا سکتا ہے جہاں ایسی شکایات ایک جیسے حقائق یا حالات سے پیدا ہوں یا بصورت دیگر متعلقہ ہوں۔ تحقیقات حالات کے تحت مناسب تیزی سے کی جائیں گی اور ہو سکتا ہے کہ CPS ، پولیس یا دیگر سرکاری حکام کی تحقیقات کے ساتھ تعاون میں کی جائيں اور/یا وسیع کی جائیں۔
      2. دائرہ کار: جب مناسب ہو، تحقیقات میں شکایت کنندہ، جواب دہ، مدعا علیہ یا دیگر افراد کے ایک یا زیادہ ذاتی انٹریو شامل ہو سکتے ہیں جنہیں حقائق اور حالات کا علم ہے۔ تحقیقات میں کسی دوسری متعلقہ معلومات یا مواد کا جائزہ بھی شامل ہو سکتا ہے چاہے اسے فریقین نے شناخت یا اظہار کیا ہو یا نہ۔ ایسی معلومات یا مواد میں درج ذیل شامل ہے مگر اس تک محدود نہیں، ویڈیو فٹ ایج، تصاویر، ای میل، ٹیکسٹ میسیج، اور سوشل میڈیا کے رابطے۔
        1. رسمی شکایت کا کوئی بھی فریق اپنی مرضی سے مشیر رکھ سکتا ہے، جو ایک وکیل ہو سکتا ہے مگر لازمی نہیں۔ PWCS کے ملازمین ٹائٹل IX کے مشیر کے طور پر کام نہیں کریں گے اور PWCS کسی فریق کے لیے ایک مشیر فراہم نہیں کرے گا۔ یہ ہر فریق کی ذمہ داری ہے کہ وہ مناسب وقت کے اندر اندر ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کو کسی مشیر کی شناخت اور رابطہ معلومات فراہم کریں۔ ایک والد یا والدہ کو نابالغ فریق کے ساتھ اس کے انٹرویو یا کسی دوسری ملاقات میں ساتھ جانا چاہیے جہاں فریق کی موجودگی لازمی ہے؛ ایک مشیر فریق کی دعوت پر ساتھ جا سکتا ہے۔ تمام انٹریو اور ملاقاتوں میں، ہر فریق کے ایڈوائزر کا کردار خاموش گواہ تک محدود ہو گا، کسی سماعت کی صورت کے علاوہ۔
        2. رسمی شکایت کا ہر فریق جس کو شرکت کی دعوت دی جاتی ہے یا شرکت متوقع ہے، اسے تحریری نوٹس کے ذریعے تاریخ، وقت، مقام، شرکا اور اس کے ساتھ تمام انٹرویو یا ملاقاتوں کے مقاصد، شرکت کی تیاری کے لیے کافی وقت سے آگاہ کیا جائے گا۔
        3. رسمی شکایت کے ہر فریق کے پاس ثبوت فراہم کرنے اور گواہان کی شناخت کے لیے یکساں مواقع ہوں گے۔
      3. اضافی الزامات: اگر، تحقیقات کے دوران، تعمیل تفتیش کار شکایت کنندہ یا جواب دہ کے بارے میں ان الزامات کی تحقیقات کا فیصلہ کرے جو اوپر دیے گئے سیکشن IX (C) (1)کے تحت نوٹس میں شامل نہیں کیے گئے، تو ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر فریقین کو اضافی الزامات کا نوٹس فراہم کرے گا۔
      4. فریقین کا ثبوت تک رسائی: تحقیقاتی رپورٹ کی تکمیل اور جمع کرانے سے پہلے، تعمیلی تفتیش کار ہر فریق اور ہر فریق کے مشیر کو مساوی موقع فراہم کرے گا کہ وہ براہ راست متعلقہ ثبوت کی جانچ کر سکیں اور جائزہ لے سکیں۔  ایسی رسائی میں تعمیلی تفتیش کار کے دستاویزات کے دانستہ استعمال یا ڈرافٹ شامل نہیں ہوں گے۔ تعمیلی تفتیش کار براہ راست متعلقہ ثبوت کے نوٹس سے ہر فریق کو 10 تقویمی دن دے گا تاکہ وہ اس ثبوت کے جواب میں تعمیلی تفتیش کار کو اپنے ثبوت کے تحریری جواب جمع کرا سکیں؛ ایسے جواب کی نقل دوسرے فریق کو فراہم کی جائے گی۔
      5. تحقیقاتی رپورٹ: اس کی تکمیل کے بعد، ایک تحقیقاتی رپورٹ جو درست طریقے سے متعلقہ ثبوت کی خلاصہ کرے گی، اسے ٹائٹل IX فیصلہ ساز کے پاس بھیجا جائے گا، اور ہر فریق کو اور ہر فریق کے مشیر کو تاکہ وہ اس کا جائزہ لے سکیں اور ذمہ داری کے تعین یا کسی سماعت کی صورت میں اسے سے قبل دس تقویمی دنوں کے اندر اندر تحریری جواب دے سکیں۔ تحقیقاتی رپورٹ کے جواب میں تحریری بیان ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کو تحقیقاتی رپورٹ کے نوٹس کے 10 تقویمی دنوں کے اندر اندر جمع کرانا چاہیے۔
    5. ذمہ داری کا تعین:
      1. رسمی شکایت کا ہر فریق، ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کے ذریعے، دوسرے فریق یا کسی گواہ کو تحقیقاتی رپورٹ کے نوٹس کے تین تقویمی دنوں کے اندر اندر تحریری متعلقہ سوالات جمع کرا سکتا ہے۔ کوئی بھی سوال جو غیر متعلقہ ہونے کی وجہ سے خارج کیا گیا، ٹائٹل IX فیصلہ ساز اس کی شناخت اور وضاحت کرے گا۔
        1. ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کے پاس اختیار نہیں ہے کہ وہ ایسے سوالات کے جواب کے لیے فریقین یا گواہان کو مجبور کرے۔ فریقین اور/یا جو جواب نہیں دیتے، انہیں سوالات کے نوٹس کے تین تقویمی دنوں کے اندر اندر ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کو جواب جمع کرانا ہوں گے۔
        2. ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر دوسرے فریق کو کوئی بھی جواب فراہم کرے گا اور بعد کے سوالات او جوابات کو اس وقت کے اندر محدود کرنے کی اجازت دے گا جس کا تعین ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کے نزدیک مناسب ہے مگر ذمہ داری کے تعین سے پہلے پہلے۔
        3. ٹائٹل IX فیصلہ ساز اپنی صوابدید پر، فریقین کو رسمی شکایت پر تحریری سوالات جمع کراتا ہے۔ جو فریقین جواب دینا چاہتے ہیں انہیں یہ جوابات تحریری نوٹس کے تین تقویمی دنوں کے اندر اندر جمع کرانے چاہیے۔ ٹائٹل IX فیصلہ ساز دونوں فریقین کو ایسے سوالات اور کوئی جوابات فراہم کرے گا۔
      2. ٹائٹل IX فیصلہ ساز شکایت کے ہر فریق کو ٹائٹل IX سٹوڈنٹ کی تادیبی کاروائی میں شرکت کا موقع دے گا، اس صورت میں کہ اگر رسمی شکایت کا نتیجہ طویل المدت معطلی، دوبارہ داخلہ، اور/یا اخراب کی سفارش ہو۔ ٹائٹل IX فیصلہ ساز سپرنٹنڈنٹ کے سماعتی افسر کی حیثیت سے کام کرے گا، اور ایسی سماعت تادیبی مقاصد کے لیے سماعتی عمل کی شرائط کو بھی پورا کریں گی جو ضابطہ 1-681 ، "غیر روایتی تعلیمی پروگرام"؛ 1-743 ، "طالبعلم/طالبہ کا نظم و ضبط"؛ اور 1-745 ، "طلباء کی طویل المدت معطلی یا اﺧراج" کے تحت آتا ہے۔
        1. اس صورت میں کہ سماعت میں شرکت کے موقع کی پیش کش کی جائے، فریقین کو پیشگی ایسی سماعت کے لیے تحریری طریقے فراہم کیے جائیں گے۔
        2. ایسی سماعت کی صورت میں سماعتی افسر ہر فریق سے الگ الگ ملے گا۔
        3. ایک والد یا والدہ سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ نابالغ کی سماعت میں اس کے ساتھ حاضر ہوں؛ تاہم، ایک صرف ایک فرد فریق کے لیے ایڈوائزر کی حیثیت سے شریک ہو سکتا ہے۔
        4. سماعتی افسر ہر فریق اور سماعت کے وقت حاضر گواہ سے سوال پوچھ سکتا ہے۔
        5. سماعت دو مراحل میں ہو گی۔ پہلے مرحلے میں ("سٹیج ون ہیرنگ")، سماعتی افسر ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے الزامات کے بارے میں معلومات حاصل کریں گے تاکہ اس بات کا تعین ہو سکے کہ آیا یہ ٹائٹل IX اور اس ضابطے کی خلاف ورزی ہے یا نہیں۔
        6. سماعت دوسرے مرحلے ("سٹیج ٹو ہیرنگ") میں داخل ہو گی، اگر سماعتی افسر کو لگے کہ یہ ٹائٹل IX اور اس ضابطے کی خلاف ورزی ہے اور یہ نتیجہ نکالے کہ طویل المدت معطلی، متبادل تعلیمی ماحول میں دوبارہ داخلہ، یا اخراج کی سفارش ایک مناسب حل ہے۔ دوسرے مرحلے کی سماعت کا مقصد سماعتی افسر کو جواب دہ کے خصوصی حالات سے متعلق معلومات فراہم کرنا ہے، جو ورجینیا کوڈ 277.06-22.1 کے تحت ہیں، اور آیا کہ طویل المدت معطلی، دوبارہ داخلہ یا اخراج کی سفارش کی جائے۔
        7. دونوں فریقین میں سے کوئی بھی پہلے مرحلے کی سماعت میں شرکت کے لیے کسی گواہ کو نہیں بلا سکتا۔ جواب دہ دوسرے مرحلے کی سماعت میں گواہان کو شرکت کی دعوت دے سکتا ہے؛ تاہم، ایسے گواہان صرف ایسے ثبوت پیش کر سکتے ہیں جو جواب دہ کے خصوصی حالات سے متعلق ہوں جیسا کہ ضابطہ 1-745 ، "طلباء کی طویل المدت معطلی یا اخراج" میں بیان کیا گیا ہے جس میں خلاف ورزی کی نوعیت اور سنجیدگی سے متعلقہ ثبوت شامل ہیں۔
      3. انتظامی ریکارڈ کے جائزے اور معیاری ثبوت کی اہمیت کے تحت، سماعتی افسر، بطور ٹائٹل IX فیصلہ ساز، ایک ہی وقت میں دونوں فریقین کو تحریری تعین جاری کرے گا جس میں درج ذیل شامل ہوں گے؛ الزامات کی شناخت کو عام طور پر ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے تحت آتے ہیں؛ حقائق کی تلاش؛ ایک بیان، جو ہر الزام کی ذمہ داری کے تعین کے لیے جواز ہے؛ شکایت کنندہ کے PWCS کے تعلیمی پروگراموں اور سرگرمیوں تک مساوی رسائی کی بحال کرنے یا محفوظ کرنے کے لیے کوئی حل، جیسے مناسب ہو؛ اور اپیل کے طریقے کا بیان۔
      4. اگر کوئی اپیل فائل نہیں کی گئی تو ذمہ داری کا تعین حتمی ہو جائے گا، اور ٹائٹل IX گریوینس یعنی شکایت کا عمل اس تاریخ کو مکمل ہو گا جب اپیل جمع کرانے کا وقت گزر جائے گا۔ اگر اپیل کی جاتی ہے تو، ذمہ داری کا تعین اس تاریخ کو حتمی ہو جاتا ہے جب اپیل کا فیصلہ کرنے والا فریقین کو اپیل کے نتیجے کا تحریری نوٹس فراہم کرتا ہے۔
      5. جہاں سماعت کرنے والا افسر/ٹائٹل IX فیصلہ ساز اس بات کا تعین کرتا ہے کہ جواب دہندہ ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے لیے ذمہ دار نہیں ہے لیکن یہ کہ تفتیش میں غلط برتاؤ کی نشاندہی کی گئی ہے، قطع نظر اس کے کہ بدسلوکی کا تعلق رسمی شکایت میں لگائے گئے الزامات سے ہے، جو PWCS "ضابطہ اخلاق" کے تحت نظم و ضبط کی بنیاد بن سکتا ہے، ٹائٹل IX فیصلہ ساز معاملے کو پرنسپل کے پاس جائزہ لینے اور مناسب کاروائی کے لیے واپس بھیجے گا۔
    6. ٹائٹل IX کے حل:
      1. شکایت کنندہ کو حل پہنچائے جاتے ہیں جب جواب دہ کے خلاف ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کی ذمہ داری کے تعین ہو جاتا ہے۔ حل ڈیزائن کیے جاتے ہیں تاکہ PWCS کے تعلیمی پروگراموں اور سرگرمیوں تک مساوی رسائی بحال یا محفوظ کی جا سکے۔
      2. حل میں وہی انفرادی خدمات شامل ہو سکتی ہیں جو اوپر سیکشن VI میں معاون اقدامات کے طور پر بیان کی گئی ہیں۔ حل میں بحالی کے اقدامات اور/یا نظم و ضبط کی پابندیاں بھی شامل ہو سکتی ہیں جو اس جواب دہ پر اثرانداز ہوتی ہیں جس کے بارے میں تعین کیا گیا ہے کہ وہ ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کا ذمہ دار ہے۔
        1. وقوعہ کی سنگینی اور PWCS کے طلباء کو مستقبل کی ہراسانی سے بچانے کی ضرورت پر انحصار کرتے ہوئے، اصلاحی اقدامات میں درج ذیل شامل ہیں مگر ان تک محدود نہیں، کلاس کے شیڈول میں تبدیلی؛ ورچوئل تدریس میں تفویض؛ بس کی تفویض میں تبدیلی؛ شکایت کنندہ سے رابطے پر پابندی؛ غیر نصابی اور نصابی سرگرمیوں میں شرکت کی سہولت کا خاتمہ؛ یا متبادل تعلیمی پروگرام کی بجائے PWCS کے مختلف سکول یا پروگرام میں انتظامی تبادلہ۔
        2. وقوعہ کی سنگینی اور PWCS کے طلباء کو مستقبل کی ہراسانی سے بچانے کی ضرورت پر انحصار کرتے ہوئے، تادیبی کاروائیوں میں قلیل المدت معطلی؛ طویل المدت معطلی، متبادل تعلیمی پروگرام میں داخلہ، اور اخراج کی سفارش شامل ہے۔
      3. ٹائٹل IX کے فیصلہ ساز کے نافض کردہ کوئی بھی اصلاحی اقدامات اور کسی متبادل تعلیمی پروگرام میں داخلہ اس تاریخ سے مؤثر ہو گا جب ذمہ داری کا تعین حتمی ہو گا۔
      4. ٹائٹل IX فیصلہ ساز کی نافذ کی گئی قلیل المدت معطلی اس تاریخ سے مؤثر ہو گی جب اپیل پر لیول ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ کا فیصلہ ہو گا یا، اگر اپیل نہیں کی گئی تو لیول ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ کو اپیل کرنے کی حتمی تاریخ والے دن مؤثر ہو گا۔
      5. ٹائٹل IX فیصلہ ساز کی نافذ کی گئی طویل المدت معطلی اس تاریخ سے مؤثر ہو گی جب اپیل پر سکول بورڈ کا فیصلہ ہو گا یا، اگر اپیل نہیں کی گئی تو سکول بورڈ کو اپیل کرنے کی حتمی تاریخ والے دن مؤثر ہو گا۔
      6. اخراج کا اطلاق سکول بورڈ کے اخراج کے فیصلے کی تاریخ سے مؤثر ہو گا یا بصورت دیگر سکول بورڈ فراہم کرے گا۔ سکول بورڈ کی طرف سے فیصلے کے انتظار کے دوران، جواب کنندہ کمپیوٹر کی بنیاد پر تدریسی (CBI) پروگرام کے ذریعے تعلیمی خدمات وصول کریں گے؛ یا، اگر جواب کنندہ خصوصی تعلیمی خدمات وصول کرتا ہے، جو PWCS کے کسی باقاعدہ سکول کے علاوہ کسی جگہ پر ہے تو خدمات کا فیصلہ IEP عمل کے تحت کیا جائے گا۔
    7. اپیل کے طریقہ کار:
      1. شکایت کنندہ یا جواب دہ، ٹائٹل IX فیصلہ ساز کے ذمہ داری کے تعین کے فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں جس کا کے طریقہ کار سیکشن H میں بیان کیا گیا ہے۔
      2. اگر ٹائٹل IX فیصلہ ساز اس بات کا تعین کرے کہ جواب دہ ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کا ذمہ دار ہے تو جواب دہ کسی قلیل المدت معطلی، متبادل تعلیمی ماحول میں داخلے، طویل المدت معطلی، یا اخراج کی سفارش کے خلاف اپیل کر سکتا ہے جو سیکشن IX میں درج ہے تاہم، اس طرح کی تادیبی پابندیوں کی کسی اپیل پر اس وقت تک کاروائی نہیں کی جائے گی جب تک کہ ٹائٹل IX کے تحت ذمہ داری کے تعین کی کوئی اپیل مکمل نہیں ہو جاتی۔
    8. ٹائٹل IX فیصلہ ساز کے ذمہ داری کے تعین کے خلاف اپیل:
      1. ٹائٹل IX ٹائٹل IX گریووینس عمل کے تحت، ٹائٹل IX فیصلہ ساز کے تحریری تعین کے خلاف اپیل اس وقت تک محدود ہے جب تک یہ پتہ نہیں چلتا کہ آیا جواب دہ ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے تحت ذمہ دار ہے یا نہیں۔
      2. فیصلہ ساز کے نافذ کردہ بحالی کے اقدامات کے خلاف اپیل نہیں ہو سکتی۔ تاہم، قلیل یا طویل المدت معطلی، دوبارہ داخلے یا اخراج کی تادیبی پابندیوں کے خلاف اپیل درج ذیل ضوابط کے تحت ہو سکتی ہے، ضابطہ 1-744 ، "طلباء کی قلیل المدت معطلی"؛ 1-745 ، "سکول بورڈ کے طویل المدت معطلی اور اخراج کے خلاف اپیل"؛ یا 1-681 ، غیر روایتی تعلیمی پروگرام"، جب قابل اطلاق ہوں اور درج ذیل سیکشن IX میں تبدیل کیے گئے ہیں۔
      3. ٹائٹل IX فیصلہ ساز کے تحریری تعین کے نوٹس کے پانچ تقویمی دنوں کے اندر اندر، رسمی شکایت کی ہر ایک فریق ٹائٹل IX فیصلہ ساز کے ذمہ داری کے تعین کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں جو ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر اس ضابطہ کے منسلکہ II کو جمع کرا کے کرایا جا سکتا ہے، اپیل فارم برائے ٹائٹل IX گریوینس عمل، یا ذمہ داری کے تعین کے خلاف تحریری بیان کے ذریعے چیلنج کر سکتے ہیں۔ اپیل فارم کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اگرچہ لازمی نہیں ہے، اور یہ فریقن کو فراہم کیا جائے گا۔ ذمہ داری کے تعین کے خلاف کوئی اپیل درج ذیل ایک یا زیادہ بنیادوں تک محدود ہے:
        1. طریقۂ کار کی بے ضابطگی جو تعین پر اثرانداز ہو۔
        2. نئے ثبوت جو تعین کے وقت مناسب انداز سے دستیاب نہیں تھے، مگر نتائج پر اثرانداز ہو سکتے ہیں؛ یا
        3. تعمیلی کوآرڈینیٹر، ٹائٹل IX تفتیش کار، یا ٹائٹل IX فیصلہ ساز کے مفادات کا تصادم یا ایک فریق کے خلاف تصادم جو نتائج پر اثر انداز ہوا
      4. جب رسمی شکایت کا ایک فریق ذمہ داری کے تعین کے خلاف اپیل کا آغاز کرتا ہے، تو ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر دوسرے فریق کو تحریری طور پر مطلع کرے گا۔ اپیل کے نوٹس کے پانچ تقویمی دنوں کے اندر اندر، اپیل نہ کرنے والا فریق ٹائٹل IX کوآرڈینٹیر کو ذمہ داری کے تعین کی حمایت میں تحریری بیان جمع کرا سکتے ہیں۔
      5. ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر اپیل کا بیان، جواب میں دیا گیا بیان، اور انتظامی ریکارڈ فیصلہ ساز کو فراہم کرے گا جو انہی کی وصولی کے 10 کاروباری دنوں کے اندر اندر اپیل کے نتیجے اور اس نتیجے کے دلائل کے ساتھ تحریری فیصلہ جاری کرے گا۔ فیصلہ ساز ایک ہی وقت میں دونوں فریقین کو تحریری فیصلہ فراہم کرے گا۔
      6. ٹائٹل IX فیصلہ ساز کے ذمہ داری کے تعین کی اپیل کی صورت میں، اصلاحی اقدامات اور/یا نظم و ضبط کی پابندیوں کو جواب دہ پر نافذ کیا جائے گا جو اپیل کے التوا کے دوران جاری رہے گی۔
      7. ذمہ داری کے تعین کے بارے پر فیصلہ ساز کا فیصلہ حتمی ہے اور ٹائٹل IX گریووینس عمل نتیجہ اخذ ہو گا۔
  10. ٹائٹل IX کے تحت نظم و ضبط کی پابندیوں کے خلاف اپیل
    1. قلیل المدت معطلی کے فیصلے کے خلاف اپیل: جواب دہ ذمہ داری کے تعین کے حتمی فیصلے کے پانچ تقویمی دنوں کے اندر اندر، ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کو قلیل المدت معطلی کو چیلنج کرتے ہوئے قلیل المدت معطلی کے خلاف تحریری بیان کے ذریعے اپیل کر سکتا ہے۔
      1. کوئی بھی اپیل تحریری طور پر جمع ہونی چاہیے اور کوئی بھی بحث اور ثبوت والی معلومات شامل ہونی چاہیے۔
      2. جب جواب دہ قلیل المدت معطلی کے خلاف اپیل کرے تو ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر دوسرے فریق کو تحریری طور پر مطلع کرے گا۔ اپیل کے نوٹس کے پانچ تقویمی دنوں کے اندر اندر، اپیل نہ کرنے والا فریق ٹائٹل IX کوآرڈینٹیر کو قلیل المدت معطلی کی حمایت میں تحریری بیان جمع کرا سکتا ہے۔
      3. ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر اپیل کا بیان، جواب میں دیا گیا بیان، اور انتظامی ریکارڈ متعلقہ لیول ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ کو فراہم کرے گا جو انہی کی وصولی کے 10 کاروباری دنوں کے اندر اندر قلیل المدت معطلی کی تصدیق یا اپیل کی حمایت میں تحریری فیصلہ جاری کرے گا۔
      4. اپیل کے دوران قلیل المدت معطلی برقرار رہے گی۔
      5. اس اپیل پر لیول ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ کا فیصلہ حتمی ہو گا۔
    2. طویل المدت معطلی، متبادل تعلیمی پروگرام میں داخلہ، یا اخراج کی سفارش: جواب دہ سکول بورڈ کو ٹائٹل IX نظم و ضبط کی پابندیوں کے خلاف اپیل کر سکتا ہے۔ اصلاحی اقدامات، کوئی قلیل المدت معطلی، اور ذمہ داری کا تعین کے خلاف سکول بورڈ کو اپیل نہیں کیا جا سکتا۔
      1. سکول بورڈ کو کی گئی کوئی اپیل درج ذیل ضوابط میں درج وقت اور طریقۂ کار کے تحت سنی جائے گی، ضابطہ 6-745 ، "سکول سکول بورڈ کو طویل المدت معطلی اور اخراج کی اپیلیں"؛ یا ضابطہ 1-681 ، "غیر "غیر روایتی تعلیمی پروگرام"، جیسے قابل اطلاق ہے، اور درج ذیل ترامیم کے ساتھ:
        1. اپیل کی وصولی کے بعد، ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر شکایت کنندہ کو تحریری طور پر مطلع کریں گے۔
          1. جب انتظامی ریکارڈ کی بنیاد پر اپیل سکول بورڈ کے زیر غور ہو گی، تو اپیل کے نوٹس کے پانچ تقویمی دنوں کے اندر اندر، شکایت کنندہ کو ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کو ایک تحریری بیان جمع کرانا چاہیے جو نظم و ضبط کی پابندی (پابندیوں) کی حمایت کرے، جو اپیل کے بیان اور انتظامی ریکارڈ کے ساتھ ساتھ سکول بورڈ کو پیش کی جائے گی۔
          2. اگر سکول بورڈ کے سامنے اپیل سماعت کا نتیجہ ہو، تو شکایت کنندہ کو موقع دیا جائے گا کہ وہ سکول بورڈ سماعت میں شرکت کرے۔ ایسی سماعت کی صورت میں سکول بورڈ ہر فریق سے الگ الگ ملے گا۔
          3. جواب دہ پر نافذ کوئی ٹائٹل IX نظم و ضبط کی پابندیاں اور ان پابندیوں کی اپیل کے لیے مختص وقت، ٹائٹل IX فیصلہ ساز کے ذمہ داری کے تعین کی اپیل کے التوا کے دوران جاری رہے گا۔
        2. سکول بورڈ کے پاس اختیار ہے کہ وہ ضابطے کے مسائل اور/یا متبادل داخلے کی دستیابی یا موجودگی یا تعلیمی خدمات سے متعلق ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر سے مزید معلومات کی درخواست کر سکتا ہے۔
  11. معذور طلباء
    1. IEP والے فریقین کے لیے تحفظ:
      1. ایسی صورت میں کہ ٹائٹل IX فیصلہ ساز اس نتیجے پر پہنچے کہ جواب دہ ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کا ذمہ دار ہے تو اگر رسمی شکایت کا کوئی فریق خصوصی تعلیمی خدمات وصول کرتا ہے تو، IEP ٹیم (ٹیمیں) اس بات کا تعین کرنے کے لیے ملیں گی کہ آیا خدمات یا داخلے میں کوئی تبدیلی ضروری ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ طالبعلم/طالبہ مناسب سرکاری تعلیم (FAPE) مفت وصول کرنا جاری رکھے۔
      2. اگر پہلے مکمل نہیں کیا گیا، تو طرز عمل کے تعین کا جائزہ (MDR) لیا جائے گا جہاں تادیبی کاروائی کے نتیجے میں جواب دہندہ کو اس کے موجودہ تعلیمی داخلے سے مسلسل 10 تعلیمی دنوں کے لیے الگ کیا جا سکتا ہے یا علیحدگی کی ایک سیریز نتیجہ ہو سکتی ہے جو ایک پیٹرن پر مبنی ہو جیسا کہ ضابطہ 2-745 ، "معذور طلباء کا نظم و ضبط" کے سیکشن VI (A) (2) میں بیان کیا گیا ہے۔ MDR اس بات کا تعین کرے گا کہ اگر مبینہ بدسلوکی، اگر درست ہے تو جواب دہ کی معذوری کی وجہ ہے۔ یہ تحفظ ان طلباء پر بھی لاگو ہوتا ہے جن کے بارے میں سکول کو مطلع کیا گیا ہے کہ معذوری کا شبہ ہے، لیکن سٹوڈنٹ ابھی تک خصوصی تعلیم اور متعلقہ خدمات کے لیے اہل نہیں ہے جیسا کہ ضابطہ 2-745 کے سیکشن X میں بیان کیا گیا ہے۔
        1. اگر MDR سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ مبینہ بدسلوکی کی وجہ جواب دہ کی معذوری ہے تو ٹائٹل IX فیصلہ ساز اصلاحی اقدامات لاگو کر سکتا ہے جن میں جواب دہ کا مساوی مقام پر انتظامی تبادلہ شامل ہے؛ تاہم، جواب دہ جو اس کے موجودہ تعلیمی داخلے سے الگ نہیں کیا جا سکتا جب تک کہ درج ذیل میں سے ایک شرط پر پورا نہ اترے:
          1. IEP ٹیم داخلے میں تبدیلی سے متفق ہے؛ یا
          2. ٹائٹل IX فیصلہ ساز جواب دہ کو زیادہ سے زیادہ 45 دنوں کے لیے مناسب عبوری متبادل تعلیمی ماحول تفویض کرے گا جو ورجینیا ایڈمینسٹریٹو کوڈ 8VAC20-81-160 ، سیکشن C.5 کے تحت ہے: یا
          3. خصوصی تعلیم کی تادیبی کاروائی کے عمل کے بعد، تادیبی کاروائی کا سماعتی افسر جواب دہ کے داخلے میں تبدیلی کرے گا جو ورجینیا ایڈمینسٹریٹیو کوڈ 8 VAC 20-81-160، سیکش E.2 کے تحت ہے۔
        2. اگر MDR سے نتیجہ نکلے کہ مبینہ بدسلوکی جواب دہ کی معذوری کا نتیجہ نہیں تھی، تو ٹائٹل IX فیصلہ ساز جواب دہ پر اسی طریقے سے اور اسی مدت کے لیے اصلاحی اقدامات اور/یا نظم و ضبط کی پابندیاں لگا سکتا ہے جو کسی بغیر معذوری والے جواب دہ پر قابل اطلاق ہوں گی۔
      3. اگر اس ضابطے کے تحت ایک جواب دہ کو 10 مسلسل تعلیمی دنوں سے زیادہ عرصے کے لیے اس کے موجودہ تعلیمی داخلے سے ہٹایا جاتا ہے یا قلیل المدت ہٹانے کی سیریز کے حصے کے طور پر جو ایک پیٹرن پر مبنی ہو تو لازمی طور پر تعلیمی خدمات فراہم کی جانی چاہیے تاکہ جواب دہ عمومی تعلیمی نصاب میں شرکت کرنا جاری رکھنے کے قابل ہو اور اپنے IEP اہداف کو حاصل کرنے میں ترقی کرے۔
    2. 504 منصوبوں والے فریقین کے لیے حفاظت:
      1. اگر ایسی صورت ہو کہ ٹائٹل IX فیصلہ ساز کو پتہ لگے کہ جواب دہ ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کا ذمہ دار ہے، اور اگر رسمی شکایت کا کوئی فریق سیکشن 504 کے تحت سہولیات وصول کرتا ہے، تو 504 ٹیم (ٹیمیں) اس بات کا تعین کرنے کے لیے ملاقات کریں گی کہ آیا سہولیات میں تبدیلی ضروری ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ طالبعلم/طالبہ تعلیمی خدمات اور پروگراموں تک رسائی جاری رکھ سکے۔
      2. اگر پہلے مکمل نہیں کیا گیا، تو MDR لیا جائے گا جہاں تادیبی کاروائی کے نتیجے میں جواب دہندہ کو اس کے موجودہ تعلیمی داخلے سے مسلسل 10 تعلیمی دنوں کے لیے الگ کیا جا سکتا ہے یا علیحدگی کی ایک سیریز نتیجہ ہو سکتی ہے جو ایک پیٹرن پر مبنی ہو جیسا کہ ضابطہ 2-745 ، "معذور طلباہ کا نظم و ضبط" کے سیکشن VI (A) (2) میں بیان کیا گیا ہے۔ MDR اس بات کا تعین کرے گا کہ اگر مبینہ بدسلوکی، اگر درست ہے تو جواب دہ کی معذوری کی وجہ ہے۔ یہ تحفظ ان طلباء پر بھی لاگو ہوتا ہے جن کے بارے میں سکول کو مطلع کیا گیا ہے کہ معذوری کا شبہ ہے، لیکن سٹوڈنٹ ابھی تک سیکشن 504 پلان کے لیے اہل نہیں ہے۔
        1. اگر MDR کے نتائج بتائیں کہ مبینہ بدسلوکی جواب دہ کی معذوری کی براہ راست وجہ کا نتیجہ ہے تو ٹائٹل IX فیصلہ ساز جواب دہ کو اس کے موجودہ تعلیمی داخلے سے الگ نہیں کرے گا، اگرچہ مساوی مقام پر انتظامی تبادلے کی اجازت ہے۔
        2. اگر MDR سے یہ نتیجہ نکلے کہ مبینہ بدسلوکی جواب دہ کی معذوری کا نتیجہ نہیں تھی، تو ٹائٹل IX فیصلہ ساز جواب دہ پر اسی طریقے سے اور اسی مدت کے لیے اصلاحی اقدامات اور/یا نظم و ضبط کی پابندیاں لگا سکتا ہے جو کسی بغیر معذوری والے جواب دہ پر قابل اطلاق ہوں گی۔
      3. جواب دہندہ صرف وہی تعلیمی خدمات حاصل کرنے کا حقدار ہے جو عام تعلیم کے طلباء کو معطلی یا اخراج کی کسی بھی مدت کے دوران حاصل ہوتی ہے۔
  12. متفرق سہولیات
    1. رازداری: ممکنہ حد تک، رسمی شکایت اور تحقیقات سے متعلق معلومات کو خفیہ رکھا جائے گا، ماسوائے اس کے کہ جو مکمل یا جائز تحقیقات کرنے یا ذمہ داری کا تعین کرنے کی کوئی اپیل اور/یا نظم و ضبط کی پابندیوں کے لیے ضروری ہے؛ جواب دہ کو اس کے حق میں بولنے کی اجازت؛ مناسب معاون اقدامات اور حل کا نفاذ؛ ثمن، عدالتی حکم نامہ، یا حکومتی باز پرس؛ یا PWCS یا اس کے ملازمیں کی کسی قانونی یا انتظامی قدم میں دفاع یا رسمی شکایت کے نتیجے میں تادیبی شکایت کا اٹھنا۔

      جب ایک شکایت کنندہ ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کی رپورٹ کریں مگر رازداری کی درخواست کریں تو ایسی درخواست تحقیقات اور ضروری اصلاحی اقدامات کی اہلیت کو محدود کر سکتی ہے۔ جب ایک شکایت کنندہ ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کی رپورٹ کریں مگر PWCS سے تحقیقات نہ کرنے کی درخواست کریں تو PWCS اس بات کا تعین کرے گا کہ آیا قابل اطلاق قوانین کے تحت ایسی درخواست پر عمل کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔ ایسی صورتحال میں، PWCS تعین کرے گا کہ اس کی تحقیقات ہونی چاہیے یا قانون نافذ کرنے والے ادارے کو رپورٹ، یا CPS کو۔
    2. فرائض کی انجام دہی: اس ضابطے میں بیان کیے گئے کام اور فرائض قابل اطلاق قانون کے تحت ضرورت کے مطابق تفویض کیے جا سکتے ہیں۔
    3. جھوٹے بیانات کی ممنوع ہیں: ایک طالبعلم/طالبہ جو جان بوجھ کر جھوٹی رپورٹ یا شکایت کرتا ہے، یا جان بوجھ کر غلط بیان پیش کرتا ہے، اس کے خلاف PWCS کے "ضابطۂ اخلاق" کے تحت تادیبی کاروائی ہو سکتی ہے۔ اسی طرح، کوئی ملازم/ملازمہ جو جان بوجھ کر غلط رپورٹ یا شکایت کرتا/کرتی ہے، یا جو جان بوجھ کر غلط بیان دیتا/دیتی ہے، اس کے خلاف ضابطہ 1-503 ، "تمام ملازمین کے لیے پیشہ ورانہ طرز عمل کے معیارات"؛ اور ضابطہ 1-572 ، "نظم و ضبط کے اقدامات" کے تحت تادیبی کاروائی کی جائے گی جس میں ملازمت سے برطرفی تک شامل ہے۔
    4. ریکارڈ رکھنا: قانون کے مطابق، PWCS ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے تحت مبینہ جنسی بدسلوکی کی رپورٹ کے نتیجے میں معاون اقدامات سمیت تمام اقدامات کے ریکارڈ سات سال تک محفوظ رکھے گا۔ PWCS ہر ٹائٹل IX تحقیقات کے ریکارڈ؛ کسی ذمہ داری کے تعین؛ شکایت کنندہ کو فراہم کردہ حل اور/یا اصلاحی اقدامات یا جواب دہ پر نافذ کردہ نظم و ضبط کی پابندیاں؛ کوئی اپیل اور اس کے نتائج؛ اور تعمیلی تفتیش کار، ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر، ٹائٹل IX فیصلہ ساز، اور حاکم فیصلہ ساز کی تربیت کے لیے استعمال کیا گیا مواد کو سات سالوں تک محفوظ رکھے گا۔
    5. قانون نافذ کرنے والے اداروں کو رپورٹس: پرنسپل کسی بھی ایسے واقعے کی رپورٹ فوری طور پر پولیس کو کریں گے جو کسی جرم کا نتیجہ ہو سکتا ہے جس میں جنسی زیادتی یا ڈنڈا مارنا ("کوڈ آف ورجینیا کے 18.2-60.3 کے تحت) شامل ہے جب ایسا واقعہ سکول بس، سکول املاک یا سکول کی پیش کردہ سرگرمی پر ہو جیسا "کوڈ آف ورجینیا" کے 1 :279.3 -1 .22کا تقاضا ہے۔ سکول حکام حالات کے تقاضوں کے تحت، کسی بھی ایسی رپورٹوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں یا حکومت کے دیگر حکام کو دے سکتے ہیں۔
    6. جوابی کاروائی اور/یا مداخلت ممنوع ہے: PWCS کسی بھی ایسے فرد کے خلاف انتقامی کاروائی کی سختی سے ممانعت کرتا ہے جو مبینہ جنسی بدسلوکی کی رپورٹ کرتا ہے؛ رسمی شکایت جمع کراتا ہے؛ یا جو مبینہ ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کا کی تحقیقات میں مدد کرتا، شرکت کرتا، یا شرکت سے انکار کرتا ہے۔ سٹوڈنٹ اور ملازمین تحقیقات میں مداخلت یا رکاوٹ نہیں ڈال سکتے اور نہ ہی کسی گواہ کی گواہی پر اثر ڈالنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ طالبعلم/طالبہ کی ایسی بدسلوکی سے PWCS کے "ضابطۂ اخلاق" کے تحت نمٹا جائے گا اور اس کا نتیجہ تادیبی کاروائی کے ساتھ PWCS سے اخراج سمیت اقدامات شامل ہیں۔ ملازم/ملازمہ کی ایسی بدسلوکی کو غیر پیشہ ورانہ طرز عمل سمجھا جائے گا جس کے خلاف ضابطہ 503-1 ، "تمام ملازمین کے لیے پیشہ ورانہ طرز عمل کے معیارات"؛ اور ضابطہ 1-572 ، "تادیبی اقدامات" کے تحت تادیبی کاروائی کی جائے گی جس میں ملازمت سے برطرفی تک شامل ہے۔
  13. پالیسی کا پھیلاؤ PWCS تعلیمی پروگراموں اور سرگرمیوں جنس بشمول جنسی شناخت اور جنسی بنیاد کے تحت امتیازی سلوک نہیں کرتا۔ ٹائٹل IX برائے تعلیمی ترامیم 1972 کا تعلیمی ترامیم کا ٹائٹل IX اور وفاقی ضوابط کے کوڈ کا ٹائٹل 34 کا پارٹ 106 PWCS سے تقاضا کرتا ہے کہ اس معاملے میں امتیازی سلوک نہ کیا جائے۔ یہ تقاضا داخلے اور ملازمت تک توسیع رکھتا ہے۔

    PWCS داخلے اور ملازمت کے درخواست گزاروں، طلباء، والدین، ملازمین، اور PWCS ملازمین سے متعلقہ تمام پیشہ ور تنظیموں کو اس پالیسی کا نوٹس فراہم کرے گا۔

    ٹائٹل IX اور پارٹ 106 کی درخواست سے متعلق سوالات کے لیے PWCS کے ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر، یونائیڈ سٹیٹس ڈیپارٹمنٹ آف ایجوکیشن کے سیکریٹری یا دونوں سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔
  14. ٹائٹل IX کی لازمی تربیت

    PWCS ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر، تعمیلی تفتیش کار، ٹائٹل IX فیصلہ ساز، اور اپیل سننے والے فیصلہ سازوں کو ٹائٹل XI جنسی ہراسانی کی تعریف؛ PWCS کے تعلیمی پروگراموں اور سرگرمیوں کا سکوپ؛ تحقیقات کا طریقہ؛ اور ٹائٹل IX گریوینس عمل، بشمول سماعت، اپیلیں اور کیسے غیر جانبداری دکھائی جائے جس میں مسئلے کے حقائق، مفادات کے تنازعات، اور تعصب پر اپنے پرانے خیالات پر تربیت فراہم کرتا ہے۔

    PWCS تو ٹائٹل IX فیصلہ ساز اور اپیل کے فیصلہ سازوں کو سوالات اور شواہد کی مطابقت کے مسائل پر تربیت دے گا جس میں سوالات کی مطابقت کے مسائل اور ثبوت کے ساتھ ساتھ وہ سوالات اور ثبوت بھی شامل ہیں جن کا تعلق شکایت کنندہ کی جنسی رجحان یا پرانے جنسی رویے متعلق نہیں ہیں۔

    PWCS اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تعمیلی تفتیش کار مطابقت کے مسئلے پر تربیت وصول کریں تاکہ ایک ایسی تفتیشی رپورٹ بنائی جائے جو منصفانہ طریقے سے مطابقیتی ثبوت کا خلاصہ کرے۔

    کوئی بھی مواد جو ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر، تعمیلی تفتیش کار، ٹائٹل IX فیصلہ ساز، اور اپیل کے فیصلہ ساز کی تربیت کے لیے استعمال کیا جائے گا وہ جنسی نوعیت کے دقیانوسی تصورات پر منحصر نہیں ہو گا اور غیر جانبدرانہ تحقیقات اور جنسی ہراسانی کی رسمی شکایت کے فیصلے کو فروغ دے گا۔
  15. لغت
    1. ٹائٹل IX فیصلہ ساز کو فراہم کیے گئے "انتظامی ریکارڈ" میں درج ذیل ریکارڈ شامل ہیں، جیسے رسمی شکایت؛ ہنگامی طور پر ہٹانے کا کوئی فیصلہ؛ کوئی براہ راست متعلقہ ثبوت؛ براہ راست متعلقہ ثبوت پر کسی بھی فریق کا تحریری جواب؛ تحقیقاتی رپورٹ؛ تحقیقاتی رپورٹ پر کسی بھی فریق کا تحریری جواب؛ اور کسی بھی فریق یا گواہ سے پوچھے گئے کسی بھی تحریری متعلقہ سوالات کے ساتھ ساتھ اس طرح کے جوابات۔ ٹائٹل IX اپیل کے فیصلہ ساز کو فراہم کیے گئے انتظامی ریکارد میں ٹائٹل IX فیصلہ ساز کا تحریری فیصلہ بھی شامل ہو گا۔ اپیل کے نتیجے میں لیول ایسوسی ایٹ سپرنٹنڈنٹ یا سکول بورڈ کو فراہم کیے گئے انتظامی ریکارڈ میں تو ٹائٹل IX فیصلہ ساز کے تحریری فیصلے کے ساتھ ساتھ ٹائٹل IX اپیل کے فیصلہ ساز کا تحریری فیصلہ بھی شامل ہو گا۔
    2. "کاروباری دن" سے مراد کوئی بھی ایسا دن ہے جب PWCS کے انتظامی دفاتر کھلے ہیں۔
    3. "تقویمی دن" سے مراد ایک مختص کردہ وقت میں ہر دن ہے، اس میں عمل یا واقعے کا دن شامل نہیں جب وہ مختص کردہ وقت کا آغاز ہوتا ہے۔
    4. "شکایت کنندہ" سے مراد وہ طالبعلم/طالبہ یا PWCS کا ملازم/ملازمہ ہے جو مبینہ طور پر جواب دہ کی بدسلوکی کا شکار ہے جس کا فیصلہ ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے تحت ہو گا۔ شکایات یا اپیلیں جمع کرانے یا خارج کرانے کے مقاصد اور اس ضابطے کے تحت نوٹس کی رسید کے لیے، شکایت کنندہ میں 18 سال کی عمر سے کم کے طالبعلم/طالبہ کے والد یا والدہ شامل ہیں۔
    5. "رضامندی" سے مراد واضح، جانتے بوجھتے اور رضاکارانہ الفاظ یا اعمال ہیں جو مخصوص جنسی سرگرمی کے لیے اجازت کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ رضامندی کی کمی کو فرض کیا جائے گا جب دھمکی؛ جسمانی طاقت؛ خوف؛ یا نااہلی کا ثبوت ہو، جہاں "نااہلی" سے مراد ہے کہ فرد کے فیصلہ کرنے کی صلاحیت کمزور ہے جیسے ان میں جنسی تعلق کو سمجھنے کی صلاحیت کم ہے جو اس بات کا تعین کرنے کی اجازت دے کہ آیا جنسی سرگرمی خوش آئند ہے۔ (نااہلی عمر؛ عارضی یا دائمی ذہنی یا جسمانی معذوری؛ نیند یا بے ہوشی؛ غیر رضاکارانہ جسمانی حد؛ اور/یا منشیات، شراب، ادویات، یا دیگر منظبط مواد کے اثر کا نتیجہ ہو سکتی ہے)۔
    6. "براہ راست متعلقہ ثبوت" سے مراد وہ ثبوت ہے جو ٹائٹل IX تحقیقات کے حصے کے طور پر حاصل کیا گیا ہے جس کا تعلق رسمی شکایت میں اٹھنے والے الزامات سے براہ راست متعلق ہے، جس میں وہ ثبوت شامل ہے جس پر ٹائٹل IX فیلہ ساز ذمہ داری کے تعین تک پہنچنے کے لیے بھروسہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے اور الزام ثابت کرنے والے یا تعزیری ثبوت چاہے وہ فریق سے حاصل کیے گئے ہوں یا دیگر ذریعے سے۔
    7. "تعلیمی پروگرام یا سرگرمی" کا مطلب ہے، اس ضابطے، مقامات، واقعات، یا حالات کے مقاصد کے لیے جس پر PWCS جواب دہندہ اور اس سیاق و سباق دونوں پر جس میں ٹائٹل IX جنسی ہراسانی واقع ہوتا ہے،کافی کنٹرول کرتا ہے۔
    8. "رسمی شکایت" کا مطلب ہے شکایت کنندہ کی طرف سے دائر کردہ ، یا ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کا دستخط شدہ، دستاویز جس میں ایک جواب دہندہ کے خلاف ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کا الزام لگایا گیا اور اس ضابطے کے تحت ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے الزام کی تحقیقات کی درخواست کی گئی۔
    9. "نوٹس" سے مراد وہ تاریخ جب ایک دستاویز ای میل کیا گیا؛ ہاتھ سے دیا گیا؛ یا اگر مکمل طور پر یو ایس ڈاک سے بھیجا گیا، بھیجنے کی تاریخ جس میں تین کاروباری دن شامل ہیں۔ یہ فرض کیا جاتا ہے کہ PWCS میں موجود فائل میں رابطے کی معلومات درست ہیں جب تک کہ ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کو رابطہ کی مختلف معلومات کے بارے میں مطلع نہیں کیا جاتا ہے۔ پورے عمل کے دوران، یہ ہر فریق کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر کے پاس درست ڈاک کا پتہ اور الیکٹرانک پتہ موجود ہے۔
    10. "والد یا والدہ" سے مراد کوئی والد یا والدہ، سرپرست، قانونی نگران، یا دیگر فرد جس کے پاس بچہ/بچی کا کنٹرول یا نگراں ہے۔
    11. اس ضابطہ کے مقصد کے لیے PWCS کے ضابطۂ اخلاق میں درج ذیل ضوابط شامل ہیں، ضابطہ 1-681 "غیر روایتی تعلیمی پروگرام"؛ 1-743 "طالبعلم/طالبہ کا نظم و ضبط"؛ 1-744 "طلباء کی "طلباء کی قلیل المدت معطلی"؛ 1-745 "طلباء کی طویل المدت معطلی یا اﺧراج"؛ 2-745 "معذور طلباء کا نظم و ضبط"؛ 3-745 سمر سکول سٹوڈنٹ کا نظم و ضبط"؛ اور PWCS کا "ضابطہ اخلاق" شامل ہیں۔
    12. "جواب دہ" سے مراد، PWCS کے کنٹرول میں ایک طالبعلم/طالبہ، ملازم/ملازمہ یا تیسرا فریق ہے جس کے خلاف بدسلوکی رپورٹ کی گئی ہے یا وہ اس میں ملوث ہے جو ٹائٹل IX جنسی ہراسانی کے تحت آتا ہے۔ اس ضابطے کے تحت اپیلیں دائر کرنے اور نوٹسز کی وصولی کے مقصد کے لیے، مدعا علیہ میں 18 سال سے کم عمر کے سٹوڈنٹ کے والدین شامل ہیں۔
    13. "تعلیمی دن" سے مراد کوئی ایسا دن جب کلاسیں جاری ہوں۔
    14. "طالبعلم/طالبہ" سے مراد وہ فرد ہے جو PWCS سکول یا پروگرام میں داخل ہے یا داخلہ لینا چاہتا/چاہتی ہے۔
    15. "ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر" سے مراد وہ فرد ہے جو PWCS کی طرف سے مقرر کردہ اور بااختیار ہے تاکہ وفاقی تعلیمی ترمیم برائے 1972 کے ٹائٹل IX کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو مربوط کرے۔ تعمیل اور طلباء کی معاونت میں تعمیل سپروائزر، ٹائٹل کوآرڈینیٹر، اور تعمیل تفتیش کار شامل ہیں۔
    16. "ٹائٹل IX جنسی ہراسانی" کو جنس کی بنیاد پر بدسلوکی کے طور پر بیان کیا جاتا ہے جو درج ذیل ایک یا زائد شرائط پر پورا اترتا ہے:
      1. PWCS کے ایک ملازم/ملازمہ کی جنسی طرز عمل میں شرکت کے بدلے میں، ایک ملازم/ملازمہ کی PWCS میں مدد، فائدہ، یا خدمت فراہم کرنا۔ 6
      2. ناپسندیدہ سلوک جس کا تعین ایک معقول شخص شدید، وسیع پیمانے پر اور معروضی طور پر ناگواری کے طور پر کرتا ہے جو متاثرہ شخص کے PWCS تعلیمی پروگرام یا سرگرمی میں مساوی رسائی سے مؤثر طور پر انکار کرتا ہے۔
      3. تشدد کا خصوصی قدم:
        1. 34 U.S.C. 12291(a)(10) کی تعریف کے تحت، اپنی مرضی کے رشتے کے تشدد میں ایک طالبعلم/طالبہ کی طرف سے کیا گیا درج ذیل تشدد شامل ہے: a ) جو متاثرہ کے سات رومانوی یا جنسی نوعیت کے سماجی رشتے میں رہا؛ اور b ) جہاں ایسے رشتے کا وجود، رشتے کی مدت، رشتے کی قسم، اور اس رشتے میں ملوث طلباء کے درمیان تعلقات کی تعداد پر غور کرنے کی بنیاد سے متعین ہو گا۔
        2. 34 U.S.C. 12291(a)(8) میں گھریلو تشدد کی تعریف میں درج ذیل شامل ہے، موجودہ یا پرانے شریک حیات یا جنسی پاٹنر کے متاثر کے ساتھ کیے گئے تشدد کے سنگین جرم یا معمولی جرائم، اس فرد کے ذریعے جو متاثرہ کے ساتھ بچے کا ذمہ دار ہے، وہ فرد جو متاثرہ کے ساتھ بطور شریک حیات یا جنسی پاٹنر کے رہتا تھا یا رہتا ہے، گرانٹ کی رقم وصول کرنے والے دائرہ اختیار کے گھریلو یا خاندانی تشدد کے قوانین کے تحت، ایک شخص کی طرف سے جو متاثرہ کے شریک حیات کی جیسی صورتحال میں ہے، ایک بالغ یا نوجوان متاثرہ کے خلاف کوئی ایسا فرد جو اس فرد کے اعمال سے تحفظ میں ہے، دائرہ اختیار کے گھریلو یا خاندانی تشدد کے قوانین کے تحت۔
        3. 20 U.S.C. 1092(f)(6)(A)(v) کی جنسی حملے کی تعریف کے تحت، پیار سے چھونے کے علاوہ، ٹائٹل IX کے مقاصد کے لیے، اس کی تعریف یہ ہے کہ جان بوجھ کر اور بغیر مرضی کے جنسی عضو (چاہے کپڑوں کے اوپر ہو یا اندر) اور/یا کپڑوں کے نیچے چھاتی، سینہ یا کولہوں کو چھونا؛ یا جان بوجھ کر اور بغیر مرضی کے چھاتی، جنسی عضو، سینہ، یا کولہوں کو کپڑوں کے اوپر اس انداز سے چھونا جس کا نتیجہ کچھ لمحوں سے زیادہ ہو یا شکایت کنندہ کی طرف طرزعمل کا ایک نمونہ بنائے۔ اگر ارد گرد کے حالات جنسی ارادے کی طرف اشارہ نہ کرے تو پیار سے چھونا میں ایسا چھونا شامل نہیں ہو گا چاہے رضامندی کے بغیر ہو۔
        4. 34 U.S.C. 12291(a)(30) کے تحت ڈنڈا مارنا میں ایسے طرز عمل میں شامل ہونا شامل ہے جو براہ راست کسی مخصوص فرد کی طرف ہے جو ایک معقول فرد کو درج ذیل کا سبب بنے: a ) اس کے اپنے لیے یا دوسروں کے لیے خوف؛ یا b ) جذباتی پریشانی کا سامنا۔

ٹائٹل IX کوآرڈینیٹر اور چیف ایکویٹی افسر اس ضابطہ کو نافذ کرنے اور اس کی نگرانی کے ذمہ دار ہیں۔

اس ضابطے اور کسی متعلقہ پالیسی کا کم از کم پانچ سالوں میں جائزہ لیا جائے گا اور ضرورت کے مطابق دہرایا جائے گا۔


فٹ نوٹ

  1. اس ضابطے کے طریقے جنسی ہراسانی کے شکایات پر قابل اطلاق ہیں جو 14 اگست، 2020 کو یا اس کےبعد مبینہ طور پیش آئی، ایس یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف ایجوکیشن کے دفتر برائے شہری حقوق کی فراہم کی گئی رہنمائی پر مبنی ہے۔ اس تاریخ سے پہلے ہونے والی جنسی ہراسانی کی مبینہ شکایات پر مبینہ جرم کے وقت قابل اطلاق رہنما اصول کے تحت بات ہو گی، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تبدیلیاں کی جائیں گی تاکہ PWCS حکام عمل کو نافذ کریں جو ٹائٹل IX سے متعلق معاملات میں اعلی درجے کے تربیت یافتہ ہیں۔
  2. اس ضابطے کے مقصد کے لیے، PWCS کا ضابطۂ اخلاق ملاحظہ کریں جن میں ضابطہ 1-681 "غیر روایتی تعلیمی پروگرام"؛ 1-743 "طالبعلم/طالبہ کا نظم و ضبط"؛ 1-744 "طلباء کی "طلباء کی قلیل المدت معطلی"؛ 1-745 "طلباء کی طویل المدت معطلی یا اﺧراج"؛ 2-745 "معذور طلباء کا نظم و ضبط"؛ 3-745 سمر سکول سٹوڈنٹ کا نظم و ضبط"؛ اور PWCS کا ضابطہ اخلاق شامل ہیں۔
  3. ایسے الزامات ملازم/ملازمہ کی بدسلوکی کی تحقیقات اور حل کے قابل اطلاق کے طریقوں کے تحت ہوں گے۔
  4. ان اصطلاحات کی تعریف سیکشن XV لغت میں فراہم کی گئی ہے۔
  5. ٹائٹل IX اور سٹوڈنٹ ایکیوٹی کے ویب سائٹ کا ایک لنک “Departments” کے تحت www.pwcs.edu پر موجود ہیں۔
  6. ایسے الزامات ملازم/ملازمہ کی بدسلوکی کی تحقیقات اور حل کے قابل اطلاق کے طریقوں کے تحت ہوں گے جو ضابطہ 2-507، "جنسی ہراسانی میں ملوث ملازمین" کے تحت ہوں گے۔
منسلکہ I کے PDF ورژن کے لئے یہاں کلک کریں